برما میں رخائن کے مسلمانوں کے قتل عام کے بعد عالمی انسانی حقو ق کی تنظیموں کوبھی ہوش آگیا، مظالم کو انسانیت سوز قرار دے دیا
Dec 20, 2016BLI Newsتازہ ترینComments Off on برما میں رخائن کے مسلمانوں کے قتل عام کے بعد عالمی انسانی حقو ق کی تنظیموں کوبھی ہوش آگیا، مظالم کو انسانیت سوز قرار دے دیا
ینگون برما میں رخائن کے مسلمانوں کے قتل عام کے بعد عالمی انسانی حقو ق کی تنظیموں کوبھی ہوش آگیا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان مظالم کو انسانیت سوزقرار دے دیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار فوج کا مبینہ تشدد ‘انسانیت کے خلاف جرائم’ کے زمرے میں آتا ہے،اپنی تازہ رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی سکیورٹی فورسز پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل، ریپ، ٹارچر اور لوٹنے کے الزامات لگائے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یہ رپورٹ ایسے وقت پر شائع ہوئی ہے جب علاقائی رہنما ینگون میں پرتشدد کارروائیوں پر بحث کے لیے جمع ہو رہے ہیں،دس ملکوں پر مبنی علاقائی تنظیم آسیان بہت کم کسی ایک ملک کے معاملات پر بحث کے لیے اجلاس کرتی ہے۔
رخن میں پرتشدد کارروائیوں کے بارے میں اطلاعات اکتوبر میں آنی شروع ہوئیں جب فوج نے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا،آپریشن اس وقت شروع کیا گیا جب ایک گروپ نے سرحدی پولیس پر حملہ کیا گیا۔ ایمنسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے میں ملوث شدت پسند گروپ میں زیادہ تر روہنگیا مسلمان تھے۔
یاد رہے کہ نومبر میں اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ میانمار کی حکومت روہنگیا کی ‘نسل کشی’ کر رہا ہے، ہیومن رائٹس واچ نے سیٹیلائٹ تصاویر بھی جاری کیں جس میں تباہ کیے گئے دیہات دیکھے جا سکتے ہیں،عالمی تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسس گروپ کی ایک رپورٹ میں دعویٰٰ کیا گیا ہے کہ میانمار یا برما میں روہنگیا اقلیت کی جانب سے سرحدی محافظوں پر حملے میں ملوث افراد کے تانے بانے سعودی عرب سے ملتے ہیں۔
ریاستی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کریک ڈاون میں اب تک 86 افراد مارے گئے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 27 ہزار افراد جن کی اکثریت روہنگیا اقلیتی آبادی پر مشتمل ہے سرحد عبور کر کے بنگلہ دیش چلے گئے ہیں۔