لاہور (خصوصی رپورٹ ) علماء کرام نے قرآن وسنت کی روشنی میں مقصد زندگی گزارانے کو فرض عین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو افراد سستی اور کاہلی کا شکار رہتے ہیں ایسے لوگوں کو فوری طوزندگی میں بہتری لانے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیں , بے مقصد زندگی گزارانے والے فوری طور پر اللہ کی بارگاہ میں توبہ کریں ,کیونکہ بے مقصد زندگی انسان کے لیے سنگین مسائل پیداکرتی ہے , اس سے خاندان اورمعاشرے برباد ہو جاتے ہیں, اس لیے بہتر ہے کہ انسان بالخصوص ایک مسلمان زندگی میں مقاصدکاتعین کرے اورپھران کے حصول کے لیے بھرپور جدوجہد کرے,بامقصد وہی زندگی کہلاسکتی ہے جوقرآن وسنت کی حیات آفریں تعلیمات کے مطابق ہو ۔
ان خیالات کااظہار نجی ٹی وی چینل ’’جیوتیز ‘‘ کی رمضان ٹرانسمیشن’’ اسلام اورہماری زندگی کے پروگرام بامقصدزندگی کیسے؟کے موضوع پر نامور علمائے کرام ڈاکٹر محمد سعید صدیقی ‘ مولنا حافظ کاظم رضا نقوی‘ مفتی انتخاب احمد اوررانا محمد شفیق خان پسروری نے میزبان ضیا الحق نقشبندی کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ زندگی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے ، جوانسان کوایک ہی بار ملتی ہے ، اگرزندگی کے اہداف مقررنہ کیے جائیں تو زندگی انسان کے لیے وبال بن جاتی ہے اور اسے دردر کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں ، زندگی کو خوشگواربنانے کے لیے اس میں مثبت سرگرمیوں کوفروغ دیاجائے اور زندہ دلی کے ساتھ صبح وشام گزارے جائیں۔
زندگی زندہ دلی کا ہے نام
مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں
علمائے کرام نے کہاکہ اسلام نے انسان کو بامقصد زندگی گزارنے کے لیے ایک پورالائحہ عمل دیاہے جسے اپناکرانسان زندگی کو اپنے اوردوسروں کے لیے مفید بناسکتاہے، صراط مستقیم ایک مسلمان کے لیے بہترین راستہ ہے، وہ اس لیے بھی کہ کئی راستوں پر چلنے والا کسی منزل پر نہیں پہنچ سکتا۔ انہوں نے کہاکہ زندگی کو بامقصدبنانے کے لیے ایک طرزِ عمل یہ بھی ہے کہ سچ بولنے کو معمول بنالیاجائے ، اس سے انسان لاتعداد برائیوں اورگناہوں کے مرتکب ہونے سے بچ جائے گااورزندگی کے اصل مقاصد واضح اور روشن ہو کر سامنے آجائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ گمراہی اورجہالت کی زندگی سے بچ کر بھی انسان بے مقصد زندگی کوبامقصدبناسکتاہے، جہالت ایک بہت بڑاعذاب ہے، قرآن نے واضح طورپر کہاکہ بے شک جاننے والے اورنہ جاننے والے برابرنہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاکہ جہالت کی وجہ سے سچا انسان بڑے بڑے جرائم کربیٹھتاہے، درست سمت میں نہ سوچنے کا رویہ ایسے جرائم کودلدل میں دھکیل دیتاہے،وہ قاتل اور منشیات فروش بن کر معاشرہ کوتباہ کرکے رکھ دیتاہے۔ انہوں نے کہاکہ بامقصد زندگی گزارنے کے لیے صوفیاء کرام کے طرزِ عمل کواپنایاجائے۔ صوفیائے کرام نے اہم ترین مشن تبلیغ اسلام کے لیے اپنی زندگیاں وقف کردیں اورلاکھوں افرادکوگمراہی کے اندھیروں سے نکال کرہدایت اور روشنی کے راستے پرگامزن کیا۔ انہوں نے اپنی بامقصدزندگی کے ذریعے دین اورانسانیت کی خدمت کی۔ اس موقع پر علمائے کرام نے ایک اعلامیہ پر دستخط بھی کیے جس میں کہاگیاکہ بامقصد زندگی گزارنے کے لیے اسوۂ حسنہ پرعمل کیاجائے ۔نعت رسولﷺ پڑھنے کی سعادت محمد زم زم رضا نے حاصل کی۔