کراچی(بی ایل ٰآئی ) جماعت اسلامی اور جمعیت علماءاسلام سمیت ملک کی 5 بڑی مذہبی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ،اگلا الیکشن کتاب کے نشان پر لڑا جائے گا، طریقہ کار جلد وضع کر لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مطابق کراچی میں مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم کی رہائشگاہ پر متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلئے مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں شاہ اویس نورانی ،مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، ساجدنقوی،علامہ ساجدمیر ، پیر اعجاز ہاشمی ،ڈاکٹر حافظ عبد الکریم ،رانا محمد شفیق پسروری سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما شاہ اویس نورانی کا کہنا تھا کہ تمام دینی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس میں سٹیرنگ کمیٹی کی تجاویز پر غور کیا گیا اور اجلاس میں اتفاق رائے ہوا ہے کہ متحدہ مجلس عمل کو فعال کردیا جائے ، حکومت سے اتحادیوں کی علیحدگی کا فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے گا،جب کہ فاٹا کے حوالے سے طویل بحث کے بعد اگلا اجلاس کے پی میں ہو گا جس میں تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھ کر تمام پہلو پر بحث کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ، ایک ماہ کے اندر عہدیداروں کا فیصلہ بھی کیا جائے گا جس کے بعد اگلے سال کے آغاز میں بھرپور عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ فاٹا کے معاملے پر صوبائی جماعتوں کے اجلاس میں مرکز کی نگرانی میں اس کا حل نکلے گا، ہم نے نیک نیتی کے ساتھ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے جب کہ مجلس عمل ایک اتحاد ہے ۔سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ شبہات اٹھ رہے ہیں لیکن بروقت انتخابات چاہتے ہیں،
علامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد بحیثیت مسلمان اقدار دینی روایات مفادات اور تحظفات کی نگرانی اس کا ہدف ہے اور ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے جس میں 5 بڑی دینی جماعتیں شامل ہیں کیوں کہ یہ اتحاد اسلامی اقدار اورمسلمانوں کے مسائل کی ترجمانی کیلئے ہے۔