کراچی:
قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے سابق کپتان آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے عمران خان کو بڑا کپتان اور لیڈر قرار دیا ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسٹار کرکٹر شاہد آفریدی نے کہا کہ کراچی کے لوگ سمجھدار پڑھے لکھے ہیں اور کراچی میں کرکٹ کا بہت ٹیلنٹ موجود ہے جب کہ اتنے بڑے شہر میں کوئی کرکٹ اکیڈمی نہیں جس کی وجہ سے یہاں پر ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے۔ انہوں کہا کہ حکومت سندھ کھیل کے معاملے میں سنجیدہ نہیں، متعدد بار کھیل کے میدان کی بات کی لیکن کسی کی جانب سے شنوائی نہیں ہوئی اور میرا شروع سے ہی بہتر اکیڈمی بنانے کاپلان تھا، کاش بینظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو کراچی یا سندھ کے یہ حالات نہیں ہوتے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ عمران خان بڑے کپتان اور لیڈر ہیں ان کی اپنی کلاس تھی جب کہ مصباح نے بھی اچھی کپتانی کی اور ٹیم میں جان ڈال دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بڑے ناموں کا ساتھ تھا جب کہ مصباح نے مشکلات میں ٹیم کو اٹھایا، مصباح اور یونس ہمیشہ گراؤنڈ میں رہے کبھی ٹھنڈے کمروں میں نہیں بیٹھے، مصباح اور یونس ڈومیسٹک کرکٹ کھیلے ہوئے ہیں ان سےکام لیناچاہیے، یہ لوگ ایسا اسٹر کچر بنادیں گے جس سے فائدہ ہوگا، ایک اسٹرکچر کم از کم 3 سال چلنا چاہیے لیکن ہمارے ہاں ہر نیا چیرمین ایک نیا آئین اوراسٹرکچر لیکر آتا ہے۔
اسٹار کرکٹر کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کو نوٹس دینے کا بہترین فیصلہ کیا جس پر مبارکباد دوں گا جب کہ پی سی بی سے مجھے کوئی آفر نہیں ہوئی البتہ سیٹھی صاحب سے ملاقات ہوئی مگر دل نہیں مانا کہ فیئر ویل میچ کھیلوں۔ انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے کہا کہ کراچی، لاہور اور بلوچستان کی بات نہیں پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہیے اس لیے پی ایس ایل کا فائنل پاکستان کے کسی بھی شہر میں ہو اسکی حمایت کرنی چاہیے۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ پاکستان کی فوج ایسی ہے کہ ہم سب اس پر فخر کرتے ہیں، پرویزمشرف، راحیل شریف اور قمرجاوید باجوہ کی حمایت کرتاہوں جب کہ اگر کرکٹ نہ کھیلتا تو فوج میں جانا تھا اورمیں ویسے ہی ایس ایس جی کا کمانڈو ہوں۔