ویب ڈیسک:
فلمی دنیا کا سب سے معتبر ایوارڈ’آسکر‘ دینے والے ادارے ’دی اکیڈمی ایوارڈ آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس‘ نے رواں برس اگست میں بڑھائی گئی نئی کیٹیگری پر عمل کے فیصلے کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
خیال رہے کہ رواں برس اگست میں ‘آسکر’ نے ایک نئی کیٹیگری ‘پاپولر فلم’ کے اضافے کا اعلان کیا تھا۔
نئی کیٹیگری کے اضافہ کا فیصلہ آسکرز بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔اس کیٹیگری میں سال کی وہ فلمیں نامزد کی جانی تھیں، جو شائقین کو بے حد مقبول رہی ہوں یا جنہوں نے باکس آفس پر غیر معمولی کمائی کی ہو۔
تاہم اب آسکر کے بورڈ آف گورنرز کے ہی اجلاس میں اس فیصلے کو مسترد کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آسکر اکیڈمی کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ڈان ہڈسن کی جانب سے جاری میں کہا گیا ہے کہ اس بار 91 ویں آسکر ایوارڈ شو میں نئی کیٹیگری ‘پاپولر فلم’ کا ایوارڈ نہیں دیا جائے گا۔بیان کے مطابق نئی کیٹیگری پر لوگوں اور مداحوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی، جس وجہ سے اکیڈمی ارکان کا خیال ہے کہ اس معاملے پر مزید غور کرنے اور اس پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے پر آسکر اکیڈمی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں غور کیا جائے گا اور تب تک اس نئی کیٹیگری کے تحت ایوارڈ نہیں دیا جائے گا۔
بیان میں بتایا گیا کہ 91 ویں آسکر ایوارڈ میلے میں بھی پرانی روایات کو برقرار رکھا جائے گا۔علاوہ ازیں بیان میں کہا گیا کہ اس بار ایوارڈ تقریب 4 گھنٹے کے بجائے 3 گھنٹے پر مبنی ہوگی، جب کہ اس بار ایوارڈ تقریب بھی وقت سے قبل ہوگی۔
بیان میں وضاحت کی گئی کہ 90 ویں آسکر ایوارڈ کی تقریب 4 مارچ کو ہوئی تھی، تاہم 2019 کی یہ ایوارڈ تقریب 24 فروری کو ہوگی اور 2020 کو یہی تقریب 9 فروری کو ہوگی۔
خیال رہے کہ آسکر ایوارڈز میں مجموعی طور پر 24 کیٹیگریز میں ایوارڈز دیے جاتے ہیں، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اکیڈمی نے نئی کیٹیگری کی تجویز کو مسترد کیا ہو۔
اس سے قبل بھی آسکر ایوارڈ کی 90 سالہ تاریخی میں کم سے کم 3 بار نئی کیٹیگریز بڑھانے کی تجویز کو مسترد کیا جاچکا ہے۔