سڈنی (نیو زڈیسک)ایک طرف جہاں امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور دنیا کے دیگر ممالک شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں وہیں آسٹریلیا میں گرمی کا تقریباً 80 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔جی ہاں، چونکہ آسٹریلیا خطِ استوا کے شمال میں واقع ہے اس لیے دنیا کے دیگر ممالک کے برعکس یہاں اپریل سے ستمبر تک سردی اور اکتوبر سے مارچ تک گرمی پڑتی ہے۔
اس سال اب تک سب سے زیادہ گرمی آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ریکارڈ کی گئی جہاں پارہ 47.3 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا گیا۔1939 کے بعد سڈنی میں ریکارڈ کی جانے والی یہ سب سے زیادہ گرمی ہے۔سڈنی کے مغربی علاقے پینرتھ میں سورج کی تپش سب سے زیادہ رہی جبکہ محکمہ موسمیات کی جانب سے شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی۔اس کے علاوہ شدید گرمی کی وجہ سے آگ کی متعدد وارننگز جاری کی گئیں جبکہ پورے شہر میں کہیں بھی آگ جلانے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔حکومت کی جانب سے بے گھر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ہیٹ ویو سے بچاؤ کے لیے اسپتالوں میں خصوصی ڈیسک بھی قائم کردیے گئے ہیں۔آسٹریلیا میں تباہ کن گرم موسم کے باعث سڑکیں تک پگھلنے لگی ہیں۔ حکام نے لوگوں کو خبردار کیا ہےکہ وہ بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں ۔آسٹریلیا ان دنوں خطرناک گرمی کی لپیٹ میں ہے ۔ شدید گرمی کے باعث میلبورن میں بوم ہائی وے 10 کلومیٹر تک پگھل گئی ہے جس کے بعد کار سواروں کو شہر کے اندر داخل ہونے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ان دنوں آسٹریلیا اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان سڈنی میں ایشز سیریز کا ٹیسٹ میچ بھی جاری ہے اور انگلش بیٹسمین بھی شدید گرمی سے پریشان نظر آئے۔