کراچی
گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ کراچی میں معاشی و ثقافتی سرگرمیوں کی ترقی و فروغ کے لئے حکومت اور تمام ادارے یکسو ہیںجبکہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی نے گذشتہ دس سال کے دوران شہر میں علم و ثقافت کی سرگر میوں کو فروغ دینے کے لئے کردار ادا کر رہا ہے وہ قابل تحسین ہے ۔حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد اور سر پرستی جا ری رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی گورننگ باڈی کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا جنہوںنے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کی قیادت میں گورنر ہاوس میں ان سے ملاقات کی ۔گورنر سندھ نے کہا کہ ہم سب کا تعلق کراچی سے ہے اور گزشتہ تیس سال کے دوران اس شہر میں سیاست اور حقوق کے نام پہ جو قتل و غارت ہوئی اس کے اثرات کو زائل کر نے کے لیے بہت وقت لگے گا۔اس میں آرٹس کونسل کا کردار اہم ہے اور آرٹس کونسل کو اپنی سرگر میوں کو مزید تیز کر نا چا ہیے۔یہ حیران کن بات ہے کہ ایک تعلیم یافتہ کلچر ل اور لبر ل قوم جو 1947میں اپنے ساتھ تعلیم و ثقافت کا ورثہ لائی اور ذہانت اور میرٹ کی بنیاد پر پورے پاکستان میں نمایاں حیثیت اختیار کی وہ اب کیسی ہوگئی۔ کراچی تعلیم یافتہ لوگوں کا شہر ہے تعلیم یافتہ اور لبر ل لوگ خاموش ہوئے تو گن کلچر فروغ دینے والوں نے سو سائٹی پر قبضہ کر کے جبراً اپنی بات منوانے کی کوشش کی جس سے شہر تباہ اور قومی نقصان ہوا۔اس دوران بھی آرٹس کونسل جیسے اداروں نے ثقافت کو بچانے میں اپنی کوشش جاری رکھی جس کی وجہ سے کچھ قدریں اب بھی باقی ہیں۔ گورنر سند نے کہا کہ مطالبات منوانے کے لئے گن اٹھانا مناسب نہیں بلکہ تعلیم یافتہ معاشرے میں اپنے مطالبات اور نظر یا ت کو دلائل کے ذریعے منوایا جا تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدا مات سے اب حا لات بہتر ہورہے ہیں۔کوئی بھی آپر یشن شہر یوں کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا ۔ کراچی کی بحالی میں حکومت کے ساتھ ادارے اور شہری بھی یکسو ہیں کہ کراچی میںاب آزادی کے بعدابتدائی چالیس سال جیسے حالات ہوں۔جب کراچی کی معاشی و ثقافتی سر گر میوں کی وجہ سے قومی آمدنی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا تھا ۔ جب حالات خراب ہوئے معاشی سر گر میاں ماند پڑ گئیں اور قومی آمدنی میں بھی کمی واقع ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کراچی میں معاشی و ثقافتی سر گر میوں کو فروغ دینے کے لئے کوشا ں ہیں اور آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اس مقصد میں جو کردار ادا کر رہی ہے وہ قابل قلید ہے حکومت آرٹس کونسل کی ان سر گرمیوں کو جاری رکھنے میں ہر ممکن تعاون کر ے گی ان میں اضافہ اور نئے پروگرام شا مل کئے جا ئیں ۔ اس سے قبل صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے گورنر سندھ کو گورننگ باڈی کے ارکان کا فرداً فرداً تعارف کرا یا اور اپنے خطاب میں کہا کہ جب شہر میں قتل و غارت عروج اور امن و امان تباہ حال تھا آرٹس کونسل شہر میں امن، بھائی چارے اور کلچر کے فروغ میں کوشاں تھی۔ اس کو روکنے کے لیے ہمیں دھمکیاں بھی دی گئیں لیکن ہم نے اپنا کام جاری رکھا۔گذ شتہ دس بر س کے دوران آرٹس کونسل میں نئے نئے پروگراموں کا اضافہ ہوا، اردو کانفرنس، میوزک کانفرنس کا انعقاد اور پچاس سال بعد تھیٹر کی بحالی بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ یوتھ کانفرنس پاکستان میں سب سے پہلے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی نے شروع کی اور اب تک تین لاکھ نوجوان آرٹس کونسل کے ساتھ منسلک ہیں۔آرٹ اسکول، میوزک اکیڈمی، تھیٹر اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا۔سینکڑوں شاعروں ، ادیبوں اور فنکاروں کی مالی مدد کی جاتی ہے۔ 11اگست کو تین روزہ قو می ثقافتی کانفرنس منعقد کر نے کا پروگرام مر تب کیا ہے جس میں تمام وزراءاعلی کو دعوت دی جائے گی جبکہ وزیر اعظم کو اس کانفرنس کے افتتاح میں مہمان خصوصی کی دعوت دی ہے۔ اس کانفرنس میں پاکستان کے تمام کلچر اور زبانوں کی نمائندگی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت تعاون کرے تو مصوری اور موسیقی پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد کر نے کے لئے تیار ہیں جس سے کراچی کا سافٹ امیج پوری دنیا میں جا ئےگا۔سیکریٹری آرٹس کونسل پروفیسر اعجاز احمد فاروقی نے گورنر سندھ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کے لئے وقت نکالا۔جبکہ گورننگ باڈی نے دیگر ممبران نے بھی تجاویز دیں۔