آج کے جدید دور میں تعلیم اور ٹیکنالوجی لازم و ملزوم ہوگئے ہیں۔ روایتی طریقہ تعلیم میں بھی طالب علم زیادہ تر تعلیمی سرگرمیاں یا اسائنمنٹس کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے ذریعےمکمل کرتے ہیں۔ آج کے بچے اور نوجوان انتہائی تیز ذہن ہیں، جو دنیا میں آنے والی تبدیلیوں سے باخبر رہتے ہیں۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ اپنی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے،کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کو نہ صرف نصابی اور سماجی سرگرمیوں بلکہ پیسے کمانے کے لیے بھی استعمال کریں۔ امریکا، یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ملکوں میں اکثر بچے اپنے تعلیمی اخراجات خود برداشت کرتے ہیں۔ وہ پیسے کمانے کے لیے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ کوئی گیم ڈویلپر بنا ہوا ہے تو کوئی کمپیوٹر پروگرامر وغیرہ۔
آپ بھی اپنی صلاحیتوں کو جانچیں کہ آپ انٹرنیٹ پر کیا خدمات انجام دےسکتے ہیں؟ اگر آپ فائن آرٹ کے طالب علم ہیں تو آپ اپنا آرٹ آن لائن فروخت کرکے پیسے کما سکتے ہیں، آن لائن ٹیوشن پڑھا سکتے ہیں یا کسی کو آپ آن لائن ہوم ورک کرکے دے سکتے ہیں وغیرہ۔
اپ ورک(UpWork.com)،فائیور (Fiverr.com)اور فری لانسر (Freelancer.com) اس وقت دنیا کی مقبول ترین ویب سائٹس ہیں، جہاں ہر شخص اپنے مطلب کا کام تلاش کرکے گھر بیٹھے اچھے خاصے پیسے کماسکتا ہے۔ ذیل میں ان شعبوں کی تفصیل پیش کی جارہی ہے، جن کے ذریعے آپ ہر ماہ ایک معقول آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔
فری لانسنگ
اگر آپ گرافک ڈیزائنر ہیں، ویب ڈیویلپمنٹ جانتے ہیں، سرچ انجن آپٹیمائزیشن یا سوشل میڈیا مارکیٹنگ کا کام جانتے ہیں، ویڈیو ایڈیٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں، غرض کمپیوٹر یا غیر کمپیوٹر کسی کام میں مہارت رکھتے ہیں تو آپ فری لانسنگ کے ذریعے بہترین کمائی کر سکتے ہیں۔ آپ اسکائپ کے ذریعے بچوں کو ٹیوشن بھی پڑھا سکتے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں بے شمار افراد فری لانسنگ کے ذریعے کمائی کر رہے ہیں۔
بلاگنگ
انٹرنیٹ پر دولت کمانے کا سب سے مقبول طریقہ بلاگنگ ہے۔ بلاگنگ کے ذریعے دولت کمانے کے لیے آپ کسی بھی موضوع جیسے ٹیکنالوجی ، صحت ، تعلیم پر بلاگر یا ورڈپریس جیسی بلاگنگ سروسز پر اپنا بلاگ بناتے ہیں اور پھر گوگل ایڈسینس یا اس سے ملتی جلتی سروسز کے ذریعے اپنے بلاگ پر اشتہار لگاتے ہیں۔ پھر آپ کے بلاگ پر جتنے زیادہ وزیٹرز آتے ہیں اور وہ ان اشتہارات پر کلکس کرتے ہیں اتنے ہی زیادہ ڈالر آپ کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتےچلے جاتے ہیں۔
ایفیلی ایٹ مارکیٹنگ
ایفیلی ایٹ مارکیٹنگ سے دولت کمانے کا اصول بڑا سادہ ہے، اس طریقے میں آپ کسی شخص کی سروس یا پراڈکٹ کی مشہوری کر کے اسے بیچتے ہیں، جس کے بدلے میں آپ کو کمیشن ملتا ہے۔ آپ کے حوالے سے جتنی زیادہ مصنوعات فروخت ہونگی، آپ کو اتنے زیادہ پیسے ملیں گے۔ ایفیلی ایٹ مارکیٹنگ کے میدان میں بھی بے شمار کمپنیاں کام کر رہی ہیں، جس میں کلک بنک، ایمازون اور ای بے شامل ہیں۔ پراڈکٹ کو بیچنے کے لیے آپ اپنی ویب سائٹ یا بلاگ بنا سکتے ہیں یا ویڈیو کے ذریعے ان کی پروموشن کر سکتے ہیں۔
فائیور
فائیور ایک ایسی ویب سائٹ ہے، جہاں آپ جو بھی مہارت رکھتے ہیں، وہ شائع کر دیتے ہیں اور پھر جس شخص کو ضرورت ہوتی ہے وہ آپ سے رابطہ کر لیتا ہے اور جب آپ کام مکمل کر لیتے ہیں تو آپ کو اس کے عوض پیسے مل جاتے ہیں۔
ورچوئل اسسٹنٹ
ورچوئل اسٹنٹ کا کام بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ آپ اپنے ملک میں رہتے ہوئے اسسٹنٹ کا کام کرتے ہیں۔ اس میں فرق صرف اتنا ہے کہ آپ یہ کام انٹرنیٹ کے ذریعے کر رہے ہوتے ہیں۔ یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں مختلف افراد اور اداروں کو روز مرہ کے کام انجام دینے کے لیے افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر وہ یہ افراد اپنے ملک سے ہائر کریں گے تو انہیں اس کے عوض بھاری تنخواہ ادا کرنی پڑے گی، اس لیے وہ تیسری دنیا کے ممالک میں، جہاں افرادی قوت کافی سستی ہے، رابطہ کرتے ہیں اور یہاں سے افراد کو ہائر کر لیتے ہیں۔ اس کام کو حاصل کرنے کے لیے آپ کو انگریزی زبان پر مضبوط گرفت ، کمیونیکیشن اسکلز اور نیٹ ورکنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔
یوٹیوب سے کمائی کا طریقہ
یوٹیوب کے چینل کے ذریعے کمائی سب سے بہترین اور مثبت ذریعہ روزگار ہے۔ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ آپ یوٹیوب پر چینل بناکراس پر مفید ویڈیوز اور دیگر دلچسپ موضوعات پر ویڈیوز شیئر کرتے ہیں، اگر آپ کی ویڈیو ایک ہزار لوگ دیکھتے ہیں تو اس پر آپ کو آدھے ڈالر سےلے کر 5 ڈالرتک معاوضہ ملتا ہے۔ اگر آپ کی ویڈیولاکھوں ویورز تک پہنچ جاتی ہے تو اس سے اچھی خاصی معقول آمدن ہوسکتی ہے۔
گوگل ایڈسینس سے کمائی
دوسرا اہم ذریعہ گوگل ایڈ سینس کے ذریعے اشتہارات کی نمائش ہے۔ اس کے لیے آپ کو دو کام کرنے پڑتے ہیں۔ ایک تو ذاتی ویب سائٹ یا بلاگ اور دوسرا ایڈسینس کا اکاؤنٹ۔پہلے آپ ایڈسینس کا اکاؤنٹ بنا کر وہاں سے اشتہارات لیتے ہیں، جو ایک خاص لنک کی شکل میں آپ کو ملتا ہے پھر اس لنک کو اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرتے ہیں تو خودکار طریقے سے وہ اشتہار آپ کی سائٹ پر نظر آتا ہے۔ اس اشتہارات کو جتنے لوگ دیکھتے ہیں اس سے ہونے والی آمدن کا (کم و بیش)68 فی صد حصہ آپ کو ملتا ہے۔