ساہیوال ، لاہور(خصوصی رپورٹ)انسان اپنی زندگی میں ہمیشہ اچھے سے اچھے کی تلاش میں رہتا ہے اور بعض اوقات پہلے سے موجود جمع پونجی سے بھی ہاتھ دھوبیٹھتا ہے اور ایسا ہی کچھ ساہیوال کے ایک رہائشی کے ساتھ ہوا جس نے ایک قومی اخبار میں ’انویسٹر‘ کا اشتہار دیکھا تو اپنے علاقے میں بیوٹی سوپ کی ڈسٹری بیوشن لینے کیلئے انہی فراڈیوں سے مالی معاونت طلب کرلی جنہوں نے پہلے سے جمع نقدی بھی محروم کردیا اور پھر ٹیلی فون سننا بھی بند کردیا ۔بی ایل ٰآئی کے رابطے کی کوشش پر ’البراق عرب فاؤنڈیشن ‘ کے نام سے اشتہار دینے والے متعلقہ افراد نے ٹیلی فون نہیں سناتاہم اخبار کے ذمہ داران نے اس فراڈ سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
ساہیوال کے رہائشی سلامت مسیح نے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ ’’البراق عرب فاونڈیشن بلاناغہ لاہور سے چھپنے والے قومی اخبار میں انویسٹمنٹ برائے کاروبار کے اشتہارات دیتی ہے، میں نے بھی حصول قرض کے لیے ان سے رابطہ کیا ، کیونکہ میں ضلع ساہیوال میں بیوٹی سوپ کی ڈسٹریبیوشن لینا چاہتا تھا، دس لاکھ قرض کی استدعا کی،کلاسیفائیڈاشتہارپر دیئے گئے نمبر7022—-0301پر کمپنی کے جس بندے سے میری بات ہوئی اس نے اپنا نام محمد اشرف بتایا، اگلے ہی لمحے انہوں نے کھاڑک سٹاپ ملتا ن روڈ لاہور کے ایک نجی بینک کا اکاؤنٹ نمبر بھیجا کہ اس میں ساڑھے چوبیس ہزار روپے سیکیورٹی فیس جمع کرائیں اورپانچ دن بعد قرض مل جائے گا، میں نے قومی اخبار میں اشتہاردیکھ رکھاتھا، اس لیے رقم ملنے کے یقین کیساتھ پیسے جمع کرادیئے ‘‘۔
سلامت کے مطابق ’چند دن بعد حافظ محمد جاوید نے اپنے موبائل فون نمبر4063—-0301 سے کال کی اور بنک اکاؤنٹ ، شناختی کارڈ نمبر ، اور پوسٹل ایڈریس لیا اور موقف اپنایا کہ وہ کمپنی کے وکیل ہیں، معاہدہ تیار کرنا ہے ، اس کے بعد وہ بھی اشرف کی طرح غائب ہوگئے اور پھر میں روزانہ رابطے کی کوشش کرتا لیکن فون مصروف رہتا، آج تک اس نام نہاد کمپنی کی طرف سے وصول کردہ رقم واپس ملی اور نہ ہی قرض ، بلکہ یہ کمپنی معصوم لوگوں کولوٹ رہی ہے اور نہ جانے کتنے لوگ ان کے دھوکہ میں آ چکے ہوں گے اور کتنے آنے والے ہوں گے ‘۔سلامت مسیح نے مطالبہ کیا کہ ان لٹیروں کو گرفتار کر کے لوگوں کی لوٹی ہوئی حلال کمائی کا ایک ایک پیسہ واپس دلایا جائے اور ان ظالموں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے ، اور ان کا جھوٹا اور مکروہ دھندہ بند کروایا جائے ۔
سلامت مسیح کی شکایت پر بی ایل ٰآئی نے جائزہ لیا تو اشتہارمذکورہ اخبار پر چھپا تھا جس پر رابطہ کرنے پر اخبار کے شعبہ مارکیٹنگ نے ایسے کسی بھی فراڈ سے لاعلمی اور لاتعلقی ظاہر کی اور لٹنے والے شہری کو رقم واپس دلانے کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی ۔ دوسری طرف مذکورہ مبینہ کمپنی کے محمد اشرف سے جب کلاسیفائیڈ میں دیئے گئے نمبر پر روزنامہ پاکستان نے رابطہ کیاتو انہوں نے فون نہیں سنا تاہم کمپنی کا وکیل بن کر بات کرنیوالے حافظ محمد جاویدنے اپنا فون مصروف کردیا۔