الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو نوٹس تعجب خیز ہے، ڈاکٹر فردوس اعوان

اسلام آباد( بی ایل آٸی)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ایک رکنِ پارلیمنٹ کی وفات پر تعزیت کےلیے گھوٹکی گئے تھے انہیں الیکشن کمیشن کا نوٹس بھیجنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نوٹس کا جاری ہونا اس لیے تعجب خیز ہے کیوں کہ وزیراعظم کابینہ کے رکن کی ناگہانی وفات پر اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے گئے اور انہیں اپنے تعاون کا یقین دلایا اور مرحوم کی خدمات کا ذکر کیا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ اس موقع پر نہ تو میڈیا سے گفتگو ہوئی نہ ہی کوئی روایتی سیاسی اعلانات ہوئے اور نہ ہی وزیراعظم نے انتخابات میں صوبائی حکومت کی مداخلت پر گفتگو لیکن اس معاملے پر الیکشن کمیشن سندھ جاگ گیا۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کا امیدوار سرکاری پروٹوکول اور متعلقہ ایس ایچ او کی سرپرستی میں پولیس اسکواڈ کے ساتھ پیپلز پارٹی کے جھنڈے تلے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروانے کے لیے جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے وسائل کا بے دریغ استعمال جاری ہے وزیراعلیٰ سندھ نے ضمنی الیکشن کے لیے خزانے کے منہ کھول دیے جکہ صوبائی وزرا انتخابی جلسوں میں اعلانات کررہے ہیں، اس موقع پر الیکشن کمیشن کا کردار نظر نہ آنا بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اداروں کو مضبوط اور بااختیار بنا چاہتے ہیں تا کہ وہ بھرپور طریقے سے اپنا آئینی کردار ادا کرسکیں لیکن اس آئینی کردار کا یک طرفہ استعمال اور دوسرے امیدوار کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے بجائے وزیراعظم کو نوٹس بھیجنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ادارے اب بھی مکمل طور پر بااختیار نہیں۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے آصف زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں سے انتہائی دبے دبے الفاظ میں این آر او مانگا اور کہا کہ حساب کتاب بند کردیا جائے کیوں کہ یہ لوگوں کو ہراساں کررہا ہے تو جناب یہی عمران خان کا عزم ہے کہ طاقتور کا احتساب کرنا ورنہ یہاں قانون کا اطلاق ہمیشہ کمزور پر ہی ہوتا آرہا ہے۔

وزیراعظم کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان رہنما پی ٹی آئی اور وفاقی وزیر علی محمد مہر کے انتقال کے بعد مہر خاندان سے تعزیت کے لیے پہنچے تھے۔

اس دوران انتخابی امیدوار اور پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالباری پتافی نے وزیراعظم کے دورہ گھوٹکی کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

انہوں نے الیکشن کمشین سے مطالبہ کیا تھا کہ انتخابی معاملات میں وزیراعظم اور وفاقی وزرا کی ’مداخلت‘ کا نوٹس لیا جائے۔

جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزیراعظم عمران خان کو گھوٹکی کا دورہ کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا تھا اور 7 روز میں وضاحت طلب کی تھی.

شوکاز نوٹس میں کہا گیا تھا کہ ای سی پی کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 205 کے لیے ضمنی انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد کوئی پارلیمانی رہنما مذکورہ حلقے کا دورہ نہیں کرسکتا۔

علاوہ ازیں گھوٹکی میں ضمنی الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقے کا دورہ کرنے پر گورنر سندھ، وفاقی وزراء فہمیدہ مرزا اور محمد میاں سومرو کو بھی نوٹس جاری کیے گئے تھے.

About BLI News 3239 Articles
Multilingual news provider for print & Electronic Media. Interviews, Exclusive Stories, Analysis, Features, Press Conferences Photo & Video Coverage and Economic Reviews, Pakistan and Worldwide. Opinions, Documentaries & broadcast.