کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک کروڑ بچے ذہنی وجسمانی معذوری کا شکار ہیں اور ہم سی پیک سی پیک کا راگ الاپ رہے ہیں ۔یہ نسل100سی پیک کھاجائے گی اسے پانی دو اور کھانا دو۔ہمیں دوا، روزگار اور تعلیم آج ہی چاہیے،وفاقی حکومت کو 30دن کا موقع دیتاہوں اسکے بعد ہم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔کراچی آج کچرا کنڈی بن گیا، نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہ کوئی ثابت سڑک۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگ برے نہیں تھے انھیں کسی نے برا کردیا تھا،آج الطاف حسین قدرت کے انتقام کی عبرت ناک نشانی بنی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ایس پی کی جانب سے آج کے بعد کسی جلسے کا نہیں بلکہ لوگوں کے مسائل کے حل کا اعلان ہوگا،کراچی کے شہریوں کو کامیابی اور نئی صبح مبارک ہو۔ایک ایم کیوایم 22 اگست کے بعد چلنے کے قابل نہیں رہی لیکن انہوں نے بیانیہ دیاکہ ایم کیو ایم بانی والی نہ ہو تو بھی چلانا ہے اور دوسرا بیانیہ یہ بیچا گیا کہ اردو بولنے والے کسی اور کے ساتھ نہیں ہونا چاہتے ۔ان کا کہنا تھا کہ آج کراچی کے عوام نے کئی دہائیوں سے کھڑے بتوں کو توڑدیا ، کراچی والے علم، تہذیب اور پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ ہیں،میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔کراچی کے کشمیریوں ،مہاجروں ، سندھیوں ،ہزارہ والوں ، پختونوں ،پنجابیوں اور بلوچوں نے دوسرا بیانیہ مسترد کردیاہے۔بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“نے کراچی میں کارندے اتار کر بھائیوں میں دوریاں بڑھائیں، 2 ہزارلڑکے جیلوں میں ہیں،ان کی مائیں دربدر ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم چاہتے ہیں کہ کراچی سے اور لوگ لاپتا ہوں اور مارے جائیں اوراردو بولنے والوں کو جگہ جگہ بیچا گیا،ہم پر الزام لگایا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ہماری حمایت کر رہی ہے ، اللہ میری اسٹیبلشمنٹ ہے اس سے بڑی کوئی اسٹیبلشمنٹ نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کو قائم رکھنے والوں سے بڑا مہاجروں کا دشمن کوئی نہیں ،آج ثابت ہوگیا کہ مینڈیٹ پاک سر زمین پارٹی کے پاس ہے ،آج میں بانی ایم کیو ایم کی سیاست کو دفن کرنا چاہتاہوں۔کراچی اب تبدیل ہو گیاہے،نوجوان ہراول دستہ بنناچاہتے ہیں۔ تاحیات آپریشن کسی شہر یا مسئلے کا حل نہیں، ہم سے غلطی ہوئی کہ ایک شخص کو مسیحا سمجھا ۔اس شہر میں ایم پی ایزاورایم این ایز توہیں لیکن آواز اٹھانے والا کوئی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج میرے شہر میں سکول نہیں،صفائی نہیں،بجلی کا نظام بھی نہیں ہے، جنہیں چوکیدار بنایا تھا وہ چوروں کے ساتھ مل گئے،کے الیکٹرک کو بیچنے سے پہلے غلط بلنگ کے 62ارب روپے و اپس دیے جائیں۔ کراچی میں 3500 میگاواٹ کے2 منصوبے بن رہے ہیں،ان میں سے 20 فیصد بجلی کراچی کو دی جائے ۔ 10 ماہ میں کسی نے میری طرف سے ایک پتھر نہیں مارا۔کراچی کے رہنے والو! اب تم نے ہتھیار نہیں کمپیوٹرخریدناہے،سب کوگلے لگاناہے۔