لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار نفاذ اردو فورم کے سربراہ شریف نظامی کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے اردو زبان سرکاری سطح پر رائج کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کچھ نہیں کر رہی جو عدالتی فیصلے سے انحراف کے مترادف ہے،،،انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زبان کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے سے قوم کی ذہنی نشوونما بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔دنیا کی تمام تر اقدام نے اپنی قومی زبان کو رائج کر کے ترقی کی منازل طے کیں۔انہوں نے کہا کہ اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کر کے آئین پاکستان اور عدالتی فیصلے کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو 24جنوری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاہے۔