صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے سوات میں جس کو چند برس قبل فوجی آپریشن کے ذریعے طالبان کے قبضے سے چھڑیا گیا تھا وہاں جمعہ کو فوج کے سربراہ راحیل شریف نے ایک بڑی فوجی چھاونی کا افتتاح کیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق آرمی چیف نے سوات میں فوجی چھاؤنی کا سنگ بنیاد منگورا، کانجو اور خوزاخیلہ کے دورے کے موقع پر رکھا۔
بیان کے مطابق اس موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور گورنر بھی موجود تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سوات میں مقامی افراد کی جانب سے علاقے کی سکیورٹی کے مطالبے کے پیش نظر فوجی چھاؤنی کی باقاعدہ منظوری گذشتہ سال آٹھ ستمبر کو دی گئی تھی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف راحیل شریف نے سوات کے عوام کا خطے میں دہشت گردی کے خلاف کھڑنے ہونے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فوج سوات میں امن اور سکیورٹی کے لیے مسلسل اور اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سوات میں چھاؤنی دہشت گردوں کے لیے رکاوٹ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اعتماد بڑھانے اور علاقے میں کسی بھی خطرے سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ فاٹا اور مالاکنڈ میں ترقیاتی کام ترجیحی بنیادوں پر بہتر حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔
جن علاقوں میں آپریشن کیے جا چکے ہیں وہاں اب تک پاکستان آرمی سات سو سے زائد بڑے اور چھوٹے منصوبوں کا آغاز کر چکی ہے۔
آرمی چیف کے مطابق : ’ان منصوبوں کا مقصد ان علاقوں کے رہائشیوں کا معیار زندگی بہتر بنانا اور مقامی سطح پر شدت پسندی کے مسائل سے مکمل طور پر نمٹنا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پوری دنیا پاکستان آرمی کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف لڑنے سے لے کر تعمیر نو تک اور پھر ان ہی علاقوں میں لوگوں کو آباد کرنے کے لیے کی جانے والی کاوشوں کا اعتراف کرتی ہے۔‘
خیال رہے کہ سوات میں دہشت گردوں سے علاقے کو خالی کرانے کے لیے مئی 2009 میں بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔