رپورٹ کے مطابق آئی فون Xکی تیاری کے یہ اخراجات ایک چینی ویب سائٹ کے ماہرین نے اس کے تمام اجزاءکی قیمت اور اسے بنانے کے اخراجات کو شامل کرکے اخذ کئے ہیں۔ اس کا سب سے مہنگا جزو اس کی 5.8 انچ او ایل ای ڈی سکرین ہے، جو کہ سام سنگ کمپنی سے 80ڈالر (تقریباً 8 ہزار پاکستانی روپے) فی یونٹ میں تیار کروائی جاتی ہے۔ اس کے بعد دوسرا مہنگا ترین جزو نینڈ میموری ہے جسے توشیبا کمپنی 45ڈالر (تقریباً 4500پاکستانی روپے ) میں 256جی بی کیلئے اور 24 ڈالر (تقریباً 2400 پاکستانی روپے) میں تین جی بی ریم کیلئے تیار کرتی ہے۔
ایپل کی اے ون ون بائیونک چپ سیٹ کی قیمت 26 ڈالر (تقریباً 2600 پاکستانی روپے) جبکہ کوالکوم موڈیم کی قیمت 18ڈالر (تقریباً 1800 پاکستانی روپے) ہے۔ فون کے تھری ڈی سینسر اور ٹاپ سکرین بیزل کی قیمت 25 ڈالر (تقریباً 2500پاکستانی روپے) اور سکرین پر لگے ہوئے گلاس کی قیمت 18ڈالر (تقریباً 1800 پاکستانی روپے) ہے۔
ان اہم اجزاءکے علاوہ دیگر نسبتاً معمولی اجزاءاور مینوفیکچرنگ کے اخراجات کو شامل کرکے کل قیمت تقریباً 420 ڈالر (تقریباً 42ہزار پاکستانی روپے) فی یونٹ بنتی ہے، یعنی کمپنی کو ہر ایک آئی فون Xکی فروخت پر تقریباً 580 (تقریباً 58000 پاکستانی روپے) کا منافع حاصل ہو رہا ہے۔ سادہ الفاظ میں اسے کہتے ہیں ”پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں۔“