فرانس کی عدالت نے عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ کو ایک تاجر کو رقم دینے میں لاپرواہی کا مرتکب قرار دے دیاہے لیکن کوئی سزا نہیں سنائی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دو ہزار آٹھ میں کرسٹین لیگارڈ فرانس کی وزیر خزانہ تھیں اور انہوں نے ایک تاجر برنارڈ ٹے پی کو متنازع فرم کی فروخت کے بیالیس کروڑ نوے لاکھ ڈالر رقم ادا کرنے میں لاپرواہی کی تھی۔قصور وارقرار دینے کے باوجود عدالت نے عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کو کوئی سزا نہیں دی۔
فیصلے کے وقت کرسٹین فرانسیسی عدالت میں موجود نہیں تھیں لیکن ان کے وکلا نے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا۔کرسٹین نے عدالت میں ہمیشہ الزامات کی تردید کی ہے،فرانسیسی عدالت کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ کے بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا گیاہے،اجلاس میں کرسٹین کے خلاف فرانسیسی عدالت کے فیصلے سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا۔